مغربی اور مشرقی بلوچستان کو جدا کرنے والی گولڈ سمڈ لائن کے بعد افغانستان سے متصل بلوچستان کے علاقوں میں پاکستانی فورسز نے تاجروں کیخلاف بڑے پیمانے کی کاروائی کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان فورسز نے تاجروں کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے تین گاڑیوں کو نذر آتش کردیا جبکہ 30 سے زائد گاڑیوں کو بھی قبضے میں لیا گیا، مذکورہ گاڑیوں کے ڈرائیور اور دیگر افراد بھی حراست میں لیے گئے ہیں۔
کاروائی فرنٹیئر کور تفتان رائفلز نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں افغانستان سے متصل علاقوں میں کی، جہاں ڈیورنڈ لائن سے لائی جانے والی گاڑیوں کو قبضے میں لیا گیا۔
کاروئی کے دوران ہیلی کاپٹروں کو بھی استعمال میں لایا گیا، تاہم نذر آتش ہونے والی گاڑیوں کو ہیلی کاپٹروں نے نشانہ بنایا یا نہیں اس حوالے سے تاحال معلومات نہیں مل سکی۔
کاروبار سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ فورسز اہلکاروں نے رجسٹریشن کے نام پر گاڑیوں کو ایک مقام پر جمع کرنے کے بعد کاروائی شروع کی۔ اس دوران متعدد ڈرائیور گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ جن پر اہلکاروں نے فائرنگ کی تاہم وہ محفوظ رہیں۔
حکام نے تاحال اس حوالے کوئی تفصیلات میڈیا کو فراہم نہیں کی ہے۔
خیال رہے اس سے قبل گولڈ سمڈ لائن پر تیل کا کاروبار کرنے والے ہزاروں گاڑیوں کو روکنے پر چار ڈرائیور بھوک اور پیاس سے جانبحق ہوئے تھے جبکہ قبل ازیں ایرانی فورسز کے فائرنگ کے نتیجے میں تیل بردار گاڑیوں سے منسلک متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے جس کے بعد ایران میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئیں۔