بلوچستان یونیورسٹی کے شعبہ کمپیوٹر سائنس (آئی ٹی) ڈیپارٹمنٹ کے تمام لکچرار کورونا وائرس کے شکار ہوگئے ہیں جبکہ ایک معلم کی طبیعت ناساز بتائی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس (آئی ٹی ) ڈیپارٹمنٹ کے تمام لیکچرار کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں جبکہ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر عمران کی طبیعت ناساز بتائی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق طلبہ و طالبات نے تین روز قبل وائس چانسلر سے شکایت بھی کی تھی کہ ڈپارٹمنٹ کے کئی پروفیسروں کی طبیعت ناساز ہے لیکن اس کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ نے ایس و پیز پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا جس کے باعث تمام ٹیچرز کرونا وائرس کا شکار ہو گئے۔
ذرائع بتارہے ہیں کہ اس وقت طلبہ و طالبات پر خوف کا سماں چھایا ہوا ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ کے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول ہدہ منو جان روڈ، گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول ریلوے کالونی، گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول بشیر آباد نواں کلی سے کورونا وائرس کے 14،14 جب کہ گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول پوسٹل کالونی کوئٹہ سے 9 مثبت کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد چاروں اسکولوں کو 21 اپریل تک 7 دنوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
ایجوکیشن آفیسر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا شکار ہونے والوں میں اساتذہ اور طلباء شامل ہیں جب کہ اسکولوں کو محکمہ صحت کے ذریعے ڈس انفکیٹ کروایا جائے گا۔
اسی طرح کورونا کی تیسری لہر کے باعث کوئٹہ کی سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کو جمعرات سے 15 روز کے لیے بند کردی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان نے کورونا وائرس کے پھیلاو پر قابو پانے کے لئے سمارٹ لاک ڈاون کا بھی اعلان کیا ہے ۔
اس سلسلے میں جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت کی “وسیع تر سمارٹ لاک ڈاؤن” پالیسی کے تحت، بلوچستان کی تمام سرحدیں مکمل طور پر بند رہیں گی جبکہ شاپنگ مالز اور بازاروں سمیت ہفتہ اور اتوار کو تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔
محکمہ داخلہ نے بتایا کہ ہفتے کے دن مارکیٹیں فجر سے شام 6 بجے تک کام کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ اطلاع تک داخلی اور بیرونی تمام سرگرمیوں پر پابندی ہوگی۔
محکمہ داخلہ نے بتایا کہ ریستوران کو افطاری کے وقت سے آدھی رات تک بیرونی کھانوں کی خدمت کی اجازت ہوگی۔
لوگوں کو صرف کھلی جگہوں پر نماز تراویح پڑھنے کی اجازت ہوگی جبکہ کھیلوں، ثقافتی سرگرمیوں، سینما گھروں اور زیارت پر مکمل پابندی ہوگی۔
محکمہ داخلہ نے مزید واضح کیا کہ آئندہ اطلاع تک پارکس اور تفریحی پارکس بھی مکمل طور پر بند رہیں گے۔
محکمہ داخلہ نے بتایا کہ دفاتر کے لئے گھر سے کام کرنے والی 50٪ کام کی پالیسی بھی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہفتہ اور اتوار کو بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ معطل رہے گی۔
محکمہ داخلہ بلوچستان نے بتایا کہ نئی پابندیاں 17 اپریل بروز ہفتہ سے نافذ العمل ہوں گی اور یکم مئی تک اس کا اطلاق ہوگا۔
اس معاملے پر بات کرتے ہوئے حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے تاجر برادری، دکانداروں اور ٹرانسپورٹ مالکان سے درخواست کی کہ وہ ہر ایک کی حفاظت اور خوشحالی کی خاطر حکومت سے تعاون کریں۔
لیاقت شاہوانی نے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔