ذاکر مجید بلوچ کے اہلخانہ نے اپنے جاری کیے گئے بیان میں طالب علم رہنماء ذاکر مجید بلوچ کی جبری گمشدگی کو بارہ سال مکمل ہونے پر کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ طویل عرصے سے جبری طور پر لاپتہ ذاکر مجید کو منظر عام پر نہ لانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اس غیر انسانی عمل کے خلاف 13 اپریل کو کوئٹہ میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ذاکر مجید بلوچ ایک طلباء رہنماء اور پر امن سیاسی کارکن تھے جنہیں آٹھ جون کو مستونگ پڑنگ آباد سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔ ذاکر مجید کی جبری گمشدگی کو 12 سال کا دورانیہ پورا ہونے کو ہے لیکن تاحال خاندان کو اُن کے سلامتی کی کوئی خبر نہیں ہے۔ گذشتہ بارہ سال سے خاندان کے تمام افراد ایک کرب کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور ذاکر کی بوڑھی والدہ گذشتہ بارہ سال سے کوئٹہ، کراچی اور اسلام آباد کی سڑکوں پر بیٹے کی بازیابی کےلیے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ذاکر مجید بلوچ کی بازیابی کے لیے اُن کی بہن فرزانہ مجید نے کراچی سے اسلام آباد تک پیدل مارچ کیا اور عالمی انسان حقوق کے اداروں سمیت پاکستانی قانون کے تمام دروازوں کو کھٹکٹایا لیکن کسی قسم کی شنوائی نہیں ہوئی۔ اُن کے عدم بازیابی کے خلاف خاندان نے مختلف احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا اور انسانی حقوق کے اداروں سے ذاکر مجید کی بازیابی کی اپیل کی۔
ذاکر مجید کی والدہ گذشتہ بارہ سال سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ میں بیٹھی ہوئی ہیں اور مقتدر قوتوں سے بیٹے کی بازیابی کی درخواست کر رہی ہیں۔ عالمی اور ملکی اداروں کی جانب سے کسی قسم کی شنوائی نہ ہونے پر انہیں مجبورا دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ اسلام آباد میں ڈی چوک کے مقام پر دھرنا دینا پڑا جسے حکومتی یقین دہانیوں کے بعد موخر کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مختلف حکومتی یقین دہانیوں کے باوجود ذاکر مجید بلوچ کی جبری گمشدگی کو بارہ سال کا طویل دورانیہ مکمل ہوچکا ہے۔ ذاکر مجید بلوچ کی خاندان اُن کے عدم بازیابی کی وجہ سے ایک کرب سے گزر رہے ہیں۔ اُن کی طویل جبری گمشدگی کے باوجود انہیں منظر عام پر نہ لانا ایک غیر انسانی عمل ہے اور اِس غیر انسانی عمل کے خلاف ذاکر مجید کی خاندان کے جانب سے تیرہ اپریل بروز منگل کوئٹہ پریس کلب پر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ تمام انسان دوست اور قوم دوست افراد سے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اپیل کی جاتی ہے۔
اس حوالے سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذاکر مجید بلوچ کی والدہ کی اپیل پر کل مظاہرہ ہوگا جس میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے بھر پور شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔