وسطی افریقی ریاست چاڈ کے صدر ادریس دیبی شمالی باغیوں کے خلاف لڑائی کے موقع پر مارے گئے۔
فوج کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے تیس سال تک حکمرانی کرنے والے 68 سالہ تک اقتدار میں رہنے والے رہنماء باغیوں کے ساتھ لڑائی میں زخمی ہونے والے ڈیبی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئے ہیں۔
1990 میں فوجی بغاوت کے نتیجے میں برسر اقتدار آنے والے ڈبی نے 11 اپریل کو ہونے والے انتخابات میں 79.3 فیصد ووٹ لئے تھے، جس کا حزب اختلاف کے اعلیٰ رہنماؤں نے بائیکاٹ کیا تھا۔
اے ایف پی کے مطابق سرکاری ترجمان ٹیلی ویژن پر فوج کے ترجمان جنرل عظیم برمندوا ایگونا نے کہا ہے کہ دیبی میدان جنگ میں خود مختار قوم کا دفاع کرنے میں آخری سانس لیا ہے۔
فوج نے کہا کہ مرحوم صدر کے 37 سالہ بیٹے جنرل مہمت ادریس ڈیبی اتنو کی سربراہی میں ان کی جگہ لے گی۔