بلوچستان گولڈ سمڈ لائن (مغربی و مشرقی بلوچستان سرحد) کی بندش کے خلاف بلوچستان کے ضلع پنجگور میں کاروباری افراد کا تیسرے روز بھی احتجاج جاری ہے۔
شہر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال اور ٹائر جلا کر ٹریفک کی روانی معطل کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز لوگوں کی بڑی تعداد نے شہر میں تمام کاروباری مراکز کو بند کرکے پہیہ جام ہڑتال اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے پنجگور سے متصل ایران بارڈر کی بندش پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے گھروں کے چولہے بج چکے ہیں اور حکمرانوں کو کوئی پرواہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بارڈر کی دونوں طرف بلوچ آباد ہیں اور ایک دوسرے کے رشتہ دار ہیں لوگ یہاں سے وہاں ایک دوسرے کی خوشی اور غم میں شریک ہوتے ہیں، لیکن اب پاکستانی فورسز نے لوگوں کا جینا محال کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار پر مکمل پابندی کے ساتھ اب وہ ہمارے خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہیں انہیں گھنٹوں لائن میں کھڑا کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ معاشرے میں یہ سلوک ناقابل برداشت ہے ہم حکام بالا سے اپیل کرتے ہیں کہ بارڈر کو بحال کرکے لوگوں کو عزت سے روزی روٹی کے لیے اجازت دی جائے۔
یاد رہے کہ بلوچستان گولڈ سمڈ لائن (مغربی و مشرقی بلوچستان سرحد) کی بندش کے خلاف گوادر میں گذشتہ روز ڈپٹی کمشنر آفس کے باہر عوام کی بڑی تعداد نے دھرنا دے کر پاکستان کوسٹ گارڈ کے رویے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
مشرقی بلوچستان کے کئی علاقوں سے متصل بارڈر کی بندش پر لوگوں میں شدید غم غصہ پایا جاتا ہے اور کئی روز گوادر اور پنجگور میں احتجاج کیے جارہے ہیں۔