جمعیت علما پاکستان کے رہنماء مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ پاکستان ویلفئیر سٹیٹ نہیں بلکہ ایک سیکورٹی سٹیٹ ہے۔سیکورٹی سٹیٹ کی حیثیت فوجی چھاؤنی کی طرح ہوتی ہے، سیکورٹی سٹیٹ سے خیر کی کوئی توقع نہیں کی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی سٹیٹ کا مقصد لوگوں کو جھوٹا کرپٹ اور مجرم بنانا ہوتا ہے، لوگوں کو مسل کر آزادنہ گھومنے کی
اجازت دی گئی ہے اسلحہ کی راہداریاں جاری کر کے چور اچھے اور بدمعاش لوگوں کو کھلم کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خفیہ اداروں کے کارڈ پر لوگ سرحد پار کر کے آتے جاتے ہیں ہم بحیثیت قوم جھوٹ بولنے کے عادی ہوگئے ہیں، ہمیں جو تاریخ پڑھایا گیا ہے وہ جھوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان 14 اگست کو نہیں بلکہ 15 اگست کو معرض وجود میں آیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قبائلی رہنماء عابی محمد طاہر ناصر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ یہ ملک قائم نہیں رہے گا کیونکہ ملک بچھانے کیلئے منصوبے کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ ہمارے پاس موجود نہیں محض اچھل اچھل کر نعروں کے ذریعے ملک کو نہیں بچھایا جاسکتا۔