غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج میں زمیندار ایکشن کمیٹی نے بلوچستان کی تمام اہم مرکزی شاہراہوں کو بند کردیا۔
بلوچستان میں سرکاری ملازمین کے بعد زمینداروں کی جانب سے بڑے پیمانے کا احتجاج کیا جارہا ہے۔ زمینداروں نے لکپاس کے مقام کوئٹہ کو کراچی سے ملانے والی مرکزی شاہراہ کو بند کردیا اسی طرح کوئٹہ تا ژوب اور کوئٹہ چمن کو مختلف مقامات پر جبکہ مستونگ میں پنچپائی کے مقام پر کوئٹہ تفتان شاہراہ کو بند کردیا گیا ہے۔
زمیندار ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنماء حاجی عبدالرحمٰن بازئی کا کہنا ہے کہ حکومت زمینداروں کو شاہراہوں کو بند پر مجبور کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ زمینداروں نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شاہراہوں اور سڑکوں کو 22 مقامات پر بلاک کردیا ہے۔
زمینداروں نے کولپور میں بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی شاہراہ کو بلاک کیا ہے جبکہ یارو کے مقام پر چمن کو کوئٹہ سے ملانے والی شاہراہ کو بند کردیا گیا۔ زمینداروں کی جانب سے سڑکوں کی بندش کے نتیجے میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں تمام شاہراہوں پر دیکھی جاسکتی ہیں۔
سرکاری ملازمین کے بعد زمیندار ایکشن کمیٹی کی جانب سے #بلوچستان میں تمام مرکزی شاہراہیں بند۔۔۔ زمیندار لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ۔۔۔ بلوچستان کا ملک کے دیگر شہروں کے ساتھ رابطہ منقطع pic.twitter.com/oGCHGaf660
— Saeed Dashti (@Dashti_saeed1) April 1, 2021
عبدالرحمٰن بازئی کا کہنا ہے کہ دیہی بلوچستان میں حکومت صرف 2 گھنٹے بجلی فراہم کررہی ہے۔ بجلی کی مسلسل بندش نے کھڑی فصلوں اور زمینداروں کے باغات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔