ایس ایس ایف کے مرکزی ترجمان کہا کہ لسبیلہ یونیورسٹی کے ڈی وی ایم کے طلباء پچھلے ایک ہفتے سے اپنے جائز مطالبات کے حق میں سراپا احتجاج ہیں جن کو مسلسل نظرانداز کرنا انتظامیہ کی ناعاقبت اندیشی کی واضح نشانی ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ عالمی وباء کورونا کی وجہ سے جہاں زندگی کے دیگر شعبہ جات متاثر ہوئیں، وہیں بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں انٹرنیٹ و بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے طلباء کی تعلیم بھی مسائل سے دو چار ہوئی۔
ترجمان نے کہا کہ مذکورہ بالا مسائل کے باوجود آن لائن کلاسز و امتحانات کا اجراء غیر منصفانہ عمل تھا، جس کی طلبہ مختلف پلیٹ فارمز پر وضاحت بھی کرچکے ہیں. ان تمام وجوہات کے باوجود پریکٹیکلز میں طلبہ کی اکثریت کو فیل کرنا طلبہ کے مستقبل سے کھیلنے کی مترادف ہے۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ لسبیلہ یونیورسٹی کی انتظامیہ سے اپیل ہے کہ طلبہ کو نظر انداز کرنے، ڈرانے دھمکانے اور مختلف حربوں سے ذہنی اذیتیں دینے کی بجائے انہیں سن کر مناسب طریقے سے انکے خدشات کو دور کیاجائے کیونکہ اس طرح کے غیر مناسب رویوں سے نہ صرف لسبیلہ یونیورسٹی کے طلبہ بلکہ پورے بلوچ طلبہ کے کیرئیر، پڑھائی اور مستقبل پر منفی اثرات مرتب ہونے کے خدشات ہیں.