شہزادہ فلپس کی موت پر توپوں کی سلامی، آخری رسومات محدود کردی گئیں

236

برطانوی ملکہ کے شوہر 99 سالہ شہزادہ فلپس کی موت کے ایک دن بعد انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے برطانیہ بھر میں توپوں کی سلامی دی گئی۔

شہزادہ فلپس 9 اپریل کی صبح کو ونڈسر کے شاہی محل میں پرسکون حالت میں چل بسے تھے۔

شاہی خاندان نے ان کی موت کی مزید تفصیلات بعد میں جاری کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم تاحال ان کی موت کی تفصیلی وجوہات جاری نہیں کی گئیں۔

شہزادہ فلپس کی موت پر دنیا بھر کے عالمی رہنماؤں نے گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا تھا جب کہ برطانیہ بھر میں سوگ کا ماحول ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق شہزادہ فلپس کی موت کے ایک روز بعد انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے برطانیہ میں انہیں توپوں کی سلامی دی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آنجھانی شہزادہ فلپس کو توپوں کی سلامی دیے جانے کا سلسلہ برطانیہ کے معیاری وقت کے مطابق صبح 11 بجے کے بعد شروع ہوا اور انہیں مختلف مقامات پر سلامی دی گئی۔

شہزادہ فلپس کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بری و بحری فوج سمیت شاہی فوج نے بھی انہیں توپوں کی سلامی دی اور ان کے لیے مشہور و تاریخی مقامات پر توپیں چلائی گئیں۔

مجموعی طور شہزادہ فلپس کو 40 منٹ تک توپوں کی سلامی دی گئی اور ہر ایک منٹ میں ایک توپ چلائی گئی، یوں انہیں مجموعی طور پر 41 توپوں کی سلامی دی گئی۔

شہزادہ فلپس کی موت پر انہیں ملنے والی توپوں کی سلامی انہیں ان کی ملکہ برطانیہ سے شادی کی 50 ویں سالگرہ کی سلامی سے بھی زیادہ ہے۔

دوسری جانب شاہی محل نے شہزادہ فلپس کی آخری رسومات کے حوالے سے ابتدائی معلومات جاری کرتے ہوئے رسومات کی تقریبات کو محدود رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

شاہی محل کی ویب سائٹ پر بتایا گیا کہ کورونا کی وجہ سے شہزادہ فلپس کی آخری رسومات کو نہ صرف تبدیل کردیا گیا بلکہ انہیں محدود بھی کردیا گیا ہے اور ساتھ ہی محل نے ان کا آخری دیدار کرنے کے لیے آنے والے افراد سے سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی اپیل بھی کی۔

اسی حوالے سے ’رائٹرز‘ نے بتایا کہ شاہی محل کی آخری رسومات دیکھنے والی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ شہزادہ فلپس کی آخری رسومات پر کوئی بڑی ریاستی تقریب نہیں ہوگی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ عام طور پر شاہی خاندان کے مرنے والے افراد کی آخری رسومات سینٹ جارج چرچ میں ہوتی ہیں، تاہم شہزادہ فلپس کی آخری رسومات بھی ونڈسر محل میں کم افراد کی موجودگی میں ہوں گی۔

عام طور پر شاہی خاندان کے افراد کی آخری رسومات ریاستی سطح کی تقریب کی صورت میں ہوتی ہیں، جن میں دنیا بھر کے ریاستی عہدیداروں کو شرکت کی دعوت دی جاتی ہے اور شاہی خاندان کے افراد کی تدفین بھی ریاستی سطح کے انتظامات کے مطابق ہوتی ہے۔

تاہم اس بار کورونا کی وجہ سے شہزادہ فلپس کی نہ صرف آخری رسومات کو محدود کردیا گیا ہے بلکہ ان رسومات میں تبدیلیاں بھی کردی گئیں۔

ساتھ ہی شاہی محل نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ شہزادہ فلپس کے لیے پھولوں کے نظرانے لانے کے بجائے نقد عطیات جمع کروائے جائیں، تاکہ فلاحی منصوبوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔

علاوہ ازیں تعزیتی تاثرات لکھنے کے لیے محل میں ڈائری بھی نہیں رکھی گئی اور لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پیغامات شاہی خاندان کی آفیشل ویب سائٹ پر آن لائن بھیجیں۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ شہزادہ فلپس کی آخری رسومات سے متعلق شاہی محل 12 اپریل سے قبل مزید معلومات جاری کردے گا۔