خاران لیویز تھانہ پر حملہ اور دشت موبائل ٹاور نذر آتش کیا ہے – بی ایل ایف

361

بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ رات سرمچاروں نے خاران لیویز تھانے کو دستی بم سے نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایک عرصہ سے خاران لیویز کے کارندے پاکستانی فوج کے ساتھ آپریشنز میں براہ راست ملوث ہیں۔ ہم آخری بار انکو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ قابض ریاستی فوج کے معاون کار بننے سے گریز کریں بصورت دیگر انکے ساتھ بھی وہی سلوک کیا جائے گا جو قابض فوج کے ساتھ کی جاتی ہے۔

میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ ضلع کیچ کے علاقے دشت، ہوچات میں قائم چینی موبائل فون کمپنی زونگ کے ایک ٹاور کو گزشتہ رات دس بجے سرمچاروں نے نشانہ بنا کر ٹاور اور مشینری کو نذر آتش کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک روٹ پر قابض ریاستی فورسز کی حفاظت کے لیے زونگ اور دوسری کمپنیاں موبائل ٹاور کی جال بچا رہی ہیں تاکہ وہ اپنے سامراجی منصوبوں میں کامیاب رہے مگر سرمچار کسی صورت قابض دشمن کو انکے عزائم میں کامیاب ہونے نہیں دینگے۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ گوادر کے علاقوں نگور اور چب ریکانی میں قابض فوج نے مخبروں کے ذریعے اپنی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔ ان علاقوں میں دو بھائی غفور اور حمید گوادر و گرد و نواح میں فوجی آپریشنوں، مخبری اور بلوچوں کو اغوا کرانے میں ملوث ہیں۔ ان کی تفصیلات اور ثبوت پارٹی کو موصول ہوگئی ہیں۔ انہیں کسی بھی وقت ان کے کئے کی سزا ملے گی۔ لوگوں سے اپیل ہے کہ ان جیسے عناصر سے دور رہیں۔ کوئی بھی شخص بلوچ نسل کشی اور جنگی جرائم میں پاکستانی فوج کا ساتھ دے گا تو اس کی سزا وہی ہے جو پاکستانی فوج کیلئے ہے۔