بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے تربت حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب تربت کے علاقے آبسر کولوائی بازار میں قابض پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی سربراہی میں چلنے والے ڈیتھ اسکواڈ کے دو کارندوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
ترجمان نے کہا کہ سرمچاروں کے حملے میں ہلاک ہونیوالے وارث ولد سید محمد زامرانی اور داد جان ولد ابوبکر سکنہ پروم، دشمن کیساتھ ملکر بلوچ نوجوانوں کے اغواء، جہدکاروں کے راستوں کی نشاندہی اور آپریشنوں میں دشمن کو معاونت فراہم کرنے جیسے جرائم کا مرتکب ہوئے تھے، جس پر انہیں نشانہ بنایا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ افراد حالیہ دنوں زامران میں بلوچ جہد کاروں کے راستوں پر مورچہ زن ہونے میں بھی ملوث تھے۔ جبکہ ہلاک ہونے والا وارث 2014 میں ساتھی تنظیم کے حملے میں ہلاک ہونیوالے ڈیتھ اسکواڈ کارندے دوستو کے ہمراہ بلوچ قومی تحریک کیخلاف متحرک تھے۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی، دشمن فوج اور خفیہ اداروں کے پیرول پر بلوچ قومی مفادات کیخلاف متحرک ڈیتھ اسکواڈ کارندوں پر حملوں میں مزید شدت لائے گی، عوام مذکورہ افراد سے دور رہیں۔