بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ رات تربت کے علاقے شے کہن میں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی سرپرستی میں چلنے والے ڈیتھ اسکواڈ کے اہم کارندے ملا عزیر کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ ملا عزیر تربت اور گردنواح کے علاقوں میں دشمن فوج کے حمایت یافتہ مسلح جتھوں کی سربراہی کررہا تھا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ملا عزیر اور اس کا گروہ بلوچ عوام کیخلاف جاری فوجی آپریشنوں اور گھروں پر چھاپوں میں قابض پاکستانی فوج کے ہمراہ براہ راست ملوث رہا ہے، مذکورہ گروہ بلوچ جہد کاروں کے اغواء اور شہادت میں بھی ملوث رہا ہے۔ وہ فروری 2021 کے حالیہ فوجی آپریشن میں ناصر آباد کے پہاڑی علاقے شورما اور گردنواح میں قابض پاکستانی فوج کو مدد فراہم کرنے میں بھی ملوث تھے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ بی ایل اے ناصر آباد کے پہاڑی علاقوں شورما اور گردنواح میں تمام افراد کو تنبیہہ کرتی ہے کہ وہ اس علاقے میں واقع پکنک پوائنٹس تک محدود رہیں اور مزید پہاڑی علاقوں میں اندر آنے سے گریز کریں، پاکستانی جاسوس بھیس بدل کر مذکورہ پہاڑی سلسلوں میں آکر جاسوسی کرتے ہیں لہٰذا مذکورہ علاقوں میں بلوچ سرمچاروں کے ہاتھوں گرفتاری یا جانی اور مالی نقصانات سے بچنے کیلئے عوام خود کو پکنک پوائنٹس تک محدود رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ علاقوں میں بلوچ جہد کاروں اور عوام کیخلاف متحرک دشمن کے آلہ کاروں کو بہت جلد انکے عبرتناک انجام تک پہنچائے گا۔