بلوچ یکجہتی کمیٹی مراد امیر کیساتھ ہونے والے بھیانک عمل کیخلاف احتجاج کریگی – اعلامیہ

260

بلوچ یکجہتی کمیٹی کیچ نے ہوشاپ میں ہونے والے انسانیت سوز واقعے کے خلاف اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات بلوچستان میں جاری جبر اور ظلم و ستم کی واضح عکاس ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز ایف سی اہلکار نے بندوق کے زور سے ہوشاب میں دو کمسن بھائیوں کو تشدد کا شکار بنایا اور بعد میں ایک بھائی امیر مراد کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر اُنہیں بے ہوشی کی حالت میں پھینک دیا گیا۔ فورسز اہلکار کی جانب سے اس طرح کے واقعہ میں ملوث ہونا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ادارے اپنی مجوزہ حدود کو پار کرتے ہوئے تمام انسانی اور قومی اقدار کو روند رہے ہیں۔

کمیٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں جاری ظلم وبربریت کی داستانیں تسلسل اور بھیانک شکل اختیار کی جارہی ہیں، ظلم وستم کے آڑ میں کئی بے گناہ افراد بربریت کا نشانہ بن چکے ہیں جبکہ ریاستی ادارے آئے روز تمام قومی اور انسانی اقدار کو پامال کرتے ہوئے چادر اور چار دیواری کر رہے ہیں۔ کہیں نوجوانوں کو بیچ چوراہے پر گولیوں سے چھلنی کیا جاتا ہے تو کہیں انہیں آئے روز جبری طور پر گمشدہ کیا جاتا ہے اور اب بربریت نے ایک اور شکل اختیار کرتے ہوئے ایک ایسی ہیبت ناک شکل اختیار کی ہے جہاں اداروں کے اہلکار نوجوانوں کے ساتھ جبری زیادتی کرنے پر اتر آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مراد امیر کے ساتھ ہونے والا گھناونا اور غیر انسانی عمل کسی بھی صورت نا قابل برداشت ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی اس عمل کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اس عمل کے خلاف 23 اپریل 2021 کو تربت میں شہید فدا چوک مپر صبح 10 بجے احتجاجی ریلی کا انعقاد کرے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم کیچ کے تمام طبقہ ہائے فکر سے درخواست کرتے ہیں کہ احتجاجی عمل میں شرکت کرکے انسان اور قوم دوستی کا ثبوت دیں۔