بلوچ بزرگ رہنماء عبدالنبی بنگلزئی نے مائیکر بلاگنگ کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پہ اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں افغانستان کے سرحدی علاقے اسپین بولدک میں مسلح افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والے چار بلوچ مہاجرین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 11 اپریل 2021 کو چار بلوچ فرزندوں غلام نبی بگٹی، جنگی بگٹی، سکہ بگٹی اور امیر جان بگٹی کو شہید کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ان کی قربانیاں بلوچستان کے آزادی کی صورت میں رنگ لائیں گی۔
عبدالنبی بنگلزئی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی آزادی کی جنگ میں بلوچوں کی قربانیاں قابلِ ستائش ہیں پاکستانی مکار اسٹیبلشمینٹ (حکمرانوں) کی طرف سے پشتون قوم سے تعلق رکھنے والے اپنے ایجنٹس کو بلوچ قوم کی آزادی کی جدوجہد کے خلاف استعمال کرنا قابلِ مذمت اور قابلِ نفرت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ اور پشتون اقوام کے ہزاروں سالوں پر محیط ہمسایہ دارانہ اور برادرانہ رشتوں کو بگاڑنے اور توڑنے کی سازش میں پاکستانی ریاست کبھی کامیاب نہیں ہوگی، امید ہے بلوچ قوم کی طرح پشتون، سندھی اور دیگر محکوم اقوام پاکستانی ظلم و جبر کو اب کبھی برداشت نہیں کریں گیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز افغانستان کے سرحدی علاقے اسپین بولدک میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے چار بگٹی مہاجرین کو قتل کردیا تھا، قتل کیے جانے والے افراد کی شناخت غلام نبی ولد ترونگ علی بگٹی، جنگی ولد درمان بگٹی، سکا ولد دین محمد بگٹی، امیر جان ولد روستم بگٹی کے ناموں سے ہوئی تھی ۔
افغانستان میں بلوچ مہاجرین کو اس طرح نشانہ بنانے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل بھی بلوچ مہاجرین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔