سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان کے علاقے بولان میں کارروائی کے دوران مذہبی دہشت گرد تنظیم لشکری جھنگوی کے اہم سرغنہ اکرم زہری کو ساتھیوں سمیت ہلاک کیا گیا ہے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) بلوچستان نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن خفیہ اطلاعات پر کیا گیا۔ سی ٹی ڈی نے بولان کے علاقے آب گم کے پہاڑوں میں داعش اور لشکر جھنگوی کے ارکان کی موجودگی کی اطلاع پر پہاڑوں میں موجود ٹھکانے پر چھاپہ مارا گیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی بلوچستان کے مطابق کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں چار دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک دہشتگردوں میں اکرم زہری، احمد اللہ، سکندر اور شادی خان شامل ہیں۔ جن میں اکرم زہری کے سر کی قیمت 50 لاکھ مقرر تھی۔
حکام کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کا تعلق لشکر جھنگوی داعش سے تھا جو کوئٹہ میں حساس تنصیبات پر بڑا حملہ کرنے کا منصوبہ بنارہے تھے۔
یاد رہے اکرم زہری لشکری جھنگوی بلوچستان کے اہم رکن تھے تاہم اکرم زہری کے بارے کئی سالوں سے اطلاعات تھی کہ وہ فورسز کے حراست میں ہیں۔
اس سے قبل بھی اکرم زہری لشکری جھنگوی کے دیگر ارکان کی گرفتاری کے لئے فورسز کی جانب سے کئی چھاپے مارے گئے تھے۔
لشکری جھنگوی بلوچستان میں ہزارہ برادری اور نیٹو سپلائی پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتا رہا ہیں، سی ٹی ڈی نے مبینہ کاروائی کے مزید تفصیلات ابھی تک میڈیا میں جاری نہیں کیئے ہیں۔