بارڈر بندش بلوچوں کی معاشی قتل عام کے مترادف ہے – ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

154

نیشنل پارٹی ضلع کیچ کا اجلاس نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر،سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔

اجلاس میں پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے علاوہ پارٹی کے سینئر رہنما، مرکزی کمیٹی کے اراکین ،ضلعی اور تحصیلوں کے عہدیداروں نے شرکت کی،

اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ پاک ایران بارڈر کی بندش اور بارڈر پر پھنسے ہوئے بے یار و مدد گار افراد اور انکے خاندانوں کی معاشی قتل کے خلاف نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کے زیر اہتمام 25 اپریل کو احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

احتجاج کو کامیاب بنانے اور عوامی رابطہ مہم کے لیے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر مشکور انور کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

اجلاس کے دوران 2017 کے مردم شماری کے فیصلے کے خلاف ایک قرار داد پیش کی گئی اورکہا گیا کہ 2017 میں ہونے والی مردم شماری کی منسوخی کا فیصلہ ایک بہت بڑی سازش ہے اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے نیشنل پارٹی ڈیموکریٹک قوتوں کے ساتھ مل کر لڑے گی۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ اگر 2017 کی مردم شماری غیر قانونی ہے تو 2018 کے الیکشن بھی غیرقانونی اور غیر آئینی ہیں انکو بھی تحلیل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کیچ کی تعمیر و ترقی کیلئے پی ایس ڈی پی (ایم پی اے فنڈز) میں ساڑھے 7 ارب روپے شامل ہیں جو کہ سرکاری ریکارڈ میں باقاعدہ ریلیز اور خرچ ہوئے ہیں لیکن کیچ کے کسی علاقے میں کوئی بھی بڑا عوامی منصوبہ نظر نہیں آرہا ہے،کیچ کی تاریخ میں یہ سب سے بڑی کرپشن ہے۔

اجلاس کے دوران پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ارکین ابوالحسن بلوچ، نثار احمد بزنجو، محمد جان دشتی ، بی ایس او پجار کے مرکزی کمیٹی رکن بوھیر صالح بلوچ اور دیگر نے پاک ایران بارڈر کی بندش، 2017 کے مردم شماری کی متوقع منسوخی کے فیصلے کے خلاف اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بلوچ قوم سے اپیل کی کہ وہ ان سازشوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوجائیں۔

اجلاس کے دوران پارٹی کو مزید فعال و منظم بنانے کے لیے سٹی کے علاوہ بی ایریاز میں جلد ہی تنظیم کاری کو تیز کرنے اور یونٹوں کو فعال بنانے کیلئے تحصیلوں کے عہدیداروں نے اپنے تجاویز دیئے اور بارڈر کی بندش کے خلاف 25 اپریل کو احتجاج میں شرکت کرنے کا پرعزم ارادہ کیا۔