بارڈر ٹریڈ ایکشن کمیٹی کے وفد کی بارڈر بندش کے مسئلے پر ڈپٹی کمشنر کیچ سے ملاقات کرتے ہوئے جلد از جلد اعلیٰ حکام سے مسئلہ کو حل کرنے کی اپیل کی گئی ہے –
وفد نے مشرقی اور مغربی بلوچستان کے دونوں اطراف پھنسے گاڑیوں اور تین ڈرائیوروں کی موت کے بارے میں انہیں آگاہ کیا۔
اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر تربت عقیل کریم بھی موجود تھے۔
تفصیلات کے مطابق بارڈر ٹریڈ ایکشن کمیٹی کے ایک وفد نے جمعہ کے روز اسلم بلوچ، شہداد دشتی اور تربت سول سوسائٹی کے کنوینئر گلزار دوست اور بی این پی عوامی کے ضلعی ظریف زدگ کی سربراہی میں ملاقات کی۔
وفد نے ڈپٹی کمشنر کیچ کو بارڈر میں کاروباری گاڑیوں پر پابندی اور کئی دنوں سے وہاں پھنسے ڈرائیوروں کی مشکلات سے آگاہ کیا اور بتایاکہ اب تک بھوک اور پیاس سے تین ڈرائیوروں موت کا شکار ہوچکے ہیں، جو بارڈر کی سنگینی کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ بااختیار اداروں سے اس بارے میں بات چیت کرکے مسئلے کا مناسب حل نکالے تاکہ تیل برداری میں حائل مشکلات دور ہوسکیں اور بارڈر ٹرید آسانی سے ہو۔
ڈپٹی کمشنر حسین جان نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر ٹریڈ کے معاملے پر آئی جی ایف سی ملاقات کی ہے جنہوں نے ہمیں بہت جلد مثبت پیش رفت کی یقین دہانی کرائی ہے،
انہوں نے کہا کہ بارڈر پر جتنی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں ان کی واپسی کے لیے بھی ایف سی حکام سے بات کی ہے، نوانو اور عبدوی بارڈر پر ہمیں پھنسی گاڑیوں کی واپسی اگلے ایک دو دنوں کے اندر کرانے کی یقین دہانی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن کی مشکلات کا اندازہ ہے مگر بارڈر ٹریڈ پر کچھ دیگر مسائل ہیں جن کو سمجھنا چاہیے۔
ایسوسی ایشن کے زلذمہ دار صبر اور برداشت کے ساتھ معاملات کو ڈیل کریں انتظامیہ ان کے ہر معاملے میں ساتھ ہے بارڈر پر تیل کی بندش سے یہاں معاشی طور پر جو بحران پیدا ہوگا ہمیں اس کا بخوبی اندازہ ہے اس لیے متواتر ایف سی حکام سے اس بارے میں رابطہ جاری رکھا ہے اور بہت جلد ہمیں مثبت اور مناسب پیغام ملے گا۔