بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ روز کوئٹہ کے علاقے زرغون میں کوئلہ کانوں اور ان کی حفاظت پر معمور لیویز پوسٹ پر حملہ کیا۔ طور شار کے علاقے میں گھاٹ کے مقام پر کیئے جانیوالے حملے میں لیویز اہلکار اپنا پوسٹ چھوڑ کر بھاگ گئے، جس کے بعد سرمچاروں نے لیویز اہلکاروں کا فوجی ساز و سامان قبضے میں لے لیا اور کوئلہ کانوں کے مشینری کو نذر آتش کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بی ایل اے کے سرمچاروں نے 26 مارچ کو طالب لیز ایریا اور کھوسٹ کے مقام پر کوئلہ کانوں کو حملوں میں نشانہ بنایا تھا۔ ان حملوں کی ذمہ داری بھی بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کوئلہ کان ٹھیکیداران پر واضح کرتی ہے کہ وہ قابض فوج کو مدد فراہم کرنا بند کردیں، گذشتہ دنوں مذکورہ کوئلہ کانوں کے ٹرکوں کو استعمال میں لاتے ہوئے فوجی اہلکار سادہ کپڑوں میں ہرنائی اور گردنواح پہنچ کر فوجی آپریشن میں حصہ لیا، بلوچ آبادیوں پر کی جانیوالی اس آپریشن میں کوئلہ کان ٹھیکیداران کی مدد براہ راست دشمن فوج کو حاصل تھی۔
ترجمان نے کہا کہ جو کوئلہ کان ٹھیکیداران قابض دشمن کے ساتھ شریک جرم ہیں، انہیں بہرصورت بلوچ قومی عدالت سے سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہم دشمن کے ہمنوا مذکورہ تمام ٹھیکیداران کو تنبیہہ کرتے ہیں کہ وہ کوئلہ کانوں میں کام بند کردیں، بصورت دیگر کسی بھی جانی نقصان کے ذمہ دار وہ خود ہونگے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ دوسری جانب لیویز اہلکار بارہا تنبیہہ کے باوجود بلوچ سرمچاروں کے سامنے رکاوٹ بننے کی کوشش کررہے ہیں، جس کے بنا پر انہیں حملے میں نشانہ بنایا گیا، اگر وہ باز نہیں آئے تو ان حملوں میں شدت لائی جائے گی۔