کراچی: بلوچ لاپتہ افراد کیلئے احتجاج،  وی ایم پی سندھ کی اظہار یکجہتی

165

سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4243 دن مکمل ہوگئے۔ وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے کنوینئر سورٹھ لوہار، سارنگ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ داخلی یکجہتی سرفہرست بنیادی تقاضوں میں اہم ترین ہے کیونکہ تمام ترنظریاتی، علمی سوجھ بوجھ بھاری بھرکم تنظیمی پارٹی ڈھانچوں، بے پنا مالی وسائل نہ ہونے کے باوجود اگر محکوم قوم میں اندرونی گہری اتحاد اور قومی یکجہتی نہ ہو تو محکومی سے مکمل نجات اور قومی پرامن جدوجہد کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی جدوجہد انفرادی گروہی بنیادوں پر آگے نہیں بڑھائی جاسکتی بلکہ یہ پورے سماج کی بھاری ترین انسانی آبادی، عوامی اکثریت کی شعوری شرکت کی متقاضی ہے۔

ماما قدیر کا کہنا تھا کہ بلوچستان پر قابض قوتوں کا صرف سکھ چین ہی نہیں لٹ گیا ہے بلکہ وہ مزید سفاک بن چکے ہیں جس کا وحشیانہ مظاہرہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ جنگی قوانین کے برعکس بلوچ نسل کش فوجی کاروائی میں کیا جارہا ہے۔

اس موقع پر ماما قدیر نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ کل بروز ہفتہ 6 مارچ کو بلوچ لاپتہ افراد کیلئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کو دوبارہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے۔ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ افراد کیلئے احتجاج جاری رہیگی۔