خواتین کا عالمی دن: بلوچستان میں سال 2020 میں 66 خواتین قتل

450

کوئٹہ پریس کلب میں خواتین کے عالمی دن کے مناسبت سے منعقد پروگرام سے عورت فاونڈیشن و جنوبی ایشیاء پارٹنر شب کے جانب سے پریس کانفرس میں بلوچستان میں خواتین پر سال 2020 میں تشدد اور دیگر واقعات کے تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 2020 کے دوران خواتین کے خلاف ہونے والی 118 پرتشدد واقعات میں 66 خواتین قتل ہوئیں۔ بلوچستان بھر میں غیرت کے نام پر 33 خواتین اور 18 مرد قتل ہوئے، غیرت کے نام پر قتل کے بیشتر واقعات بلوچستان کے نصیر آباد اور جعفر آباد اضلاع میں پیش آئے۔

کوئٹہ پریس کلب میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاطمہ خان، علاؤالدین خلجی، فرح اشرف، وطن یار خلجی اور دیگر نے بتایا کہ پاکستان کے 25 اضلاع میں 2،297 تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ عورت فاؤنڈیشن اور دیگر تنظیموں نے پورے پاکستان کے 25 اضلاع اور بلوچستان کے 4 اضلاع میں سروے کیا۔

فاطمہ خان کے مطابق سروے کے دوران واقعات کی بہت محدود تعداد میں اطلاع دی گئی ہے اور مزید کرونا وباء کے پھیلنے سے ہمارا سروے شدید متاثر ہوا۔

عورت فاونڈیشن سروے رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 27 فیصد، سندھ میں 8 فیصد، خیبر پختونخوا میں 6 فیصد، گلگت بلتستان اور بلوچستان سے 2 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے۔

خواتین کی حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم نے ان واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے یقین دہانیوں کے باوجود ملک بھر میں خواتین پر تشدد و دیگر انسانیت سوز واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان میں خواتین کے خلاف پر تشدد واقعات کو ختم کیا جائے۔

سروے رپوٹ کے مطابق سال 2020 میں 3 خواتین نے خودکشی کی جبکہ 12 خواتین تشدد کا نشانہ بنے اور 11 اغوا کیے گئے اور کچھ واقعات میں خواتین کو اغواء کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔ انسانی حقوق کے کارکنوں نے بلوچستان میں بڑھتی ہوئی تشدد کی وارداتوں کے پیچھے انصاف کی عدم فراہمی کو ایک بنیادی وجہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے بتایا اس طرح کے واقعات کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے تاکہ اس عمل کو ختم کیا جاسکے۔

خواتین کے حقوق کے لئے کام کرنے والے کارکنوں نے بلوچستان میں خواتین پر تشدد میں ملوث عناصر کے خلاف قانون پر سختی سے عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا۔