جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے مطالبات منظور کیے جائیں، جامعات میں طلباء یونین پر قدغن نامنظور ہے۔ ترجمان
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے ایک بیان میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ بلوچستان کو مالی دیوالیہ پن کا شکار بنادیا گیا ہے اساتذہ و ملازمین کے الاؤنسز کی کٹوتی باعث افسوس ہے اساتذہ آفیسران اور ملازمین کو ہاؤس ریکوزیشن اور دیگر الاؤنسز کے بغیر تنخواہ دیا جارہا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ 1996 کے ایکٹ میں ناجائز ترامیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے غلط پالیسیوں کرپشن اور اقرباء پروری کی وجہ سے جامعہ بلوچستان مالی بحران کا شکار ہے۔
ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں باالخصوص جامعات میں من پسند افراد کو بڑے عہدوں پر بٹھایا جارہا ہے تمام جامعات میں طلباء کی سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد ہے بی ایس او نے ہمیشہ کیمپس پالٹکس پر پابندی کے خلاف جدوجہد کی ہے اور آئندہ بھی دوسرے ترقی پسند تنظیموں سے ملکر طلباء یونینز پر قدغن کے خلاف جدوجہد کرینگے ۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بی ایس او جامعہ بلوچستان اساتذہ آفسران اور ملازمین کے جائز مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور تمام اساتذہ کرام سے امید کرتے ہیں کہ وہ کیمپس پالٹکس پر پابندی اور سیاسی سرگرمیوں پر قدغن کے خلاف جدوجہد میں ہمارے ساتھ دینگے۔