بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے پاکستانی فوج پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کل رات دس بجے سرمچاروں نے تربت شہر کے صلالہ بازار میں شہید یحیٰ چوک پر پاکستانی فوج کے مورچہ پر دستی بم سے حملہ کیا، جس سے مورچہ میں موجود ایک اہلکار ہلاک ہوا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چیک پوسٹ کے قریب ایک رہگزر طیب بلوچ زخمی ہوئے ہیں جس کا ہمیں شدید دکھ اور تکلیف ہے اور ہم ان کے خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم ایک دفعہ پھر شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی فوج کی گاڑیوں، قافلوں، چوکی، مورچوں اور کیمپوں سے دور رہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ دوسری طرف پاکستانی فوج نے عالمی قوانین کو روند کر شہروں میں چوکیاں قائم کی ہیں۔ یہ حربے بلوچ قوم کو زیر دست رکھنے اور غلامی کو طول دینے کی پالیسی ہیں۔ ان سے مقابلہ کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ شہروں میں فوجی ٹھکانے لوگوں میں خوف و حراس پھیلانے کے طریقے ہیں۔ انہی کیمپ اور چوکیوں سے وہ نہ صرف عام شہریوں کو تنگ کرکے ذہنی اذیت دیتے ہیں بلکہ ان پر گولیاں بھی برساتے ہیں۔ گذشتہ سال آبسر کا واقعہ بلوچ قوم کے ذہنوں پر نقش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی فورسز پر اس طرح کے حملے جاری رکھ کر انہیں شہروں اور بالآخر بلوچستان سے باہر نکالنے پر مجبور کریں گے۔ اس تناظر میں بلوچ قوم سے اپیل ہے کہ وہ ان سے دور رہیں۔