بلوچستان کو ملنے والی ویکسینیشن کی تعداد کم، تیسری لہر خطر ناک ثابت ہوسکتی ہے – بلوچستان حکومت

157

حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے، بلوچستان کی عوام سے گزارش ہے کہ ایس او پیز کی پاسداری کریں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے بڑے شہروں میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھنے کے ساتھ ہی سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کورونا وائرس کے حوالے سے بلوچستان کو دیگر صوبوں سے صورتحال کو بہتر قرار دیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا کہ کورونا کیسزمیں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوا ہے اور کورونا کی تیسری لہر زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

ملک کے بڑے شہروں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے جبکہ دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان میں صورتحال بہتر ہے تاہم بلوچستان کی عوام سے گزارش ہے کہ وہ ایس او پیز کی پاسداری یقینی بنائیں تاکہ کسی قسم کا لاک ڈاؤن لگانے کی ضرورت نہ پڑے کیونکہ کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن سے انسانی زندگی اور معیشت متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ویکسینیشن سینٹرز فعال ہیں عوام زیادہ سے زیادہ ویکسینیشن کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ملنے والی ویکسین کی تعداد کم ہے۔ جس سے تیسری لہر میں زیاسہ نقصان کا خدشہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے اپنے پریس کانفرنس میں کہا کہ 20 سے 22 مارچ کے دوران بلوچستان میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے اور موسم کی خرابی کے باعث عوام غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔