بسیمہ: بجلی لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج، سی پیک روڈ بلاک

282

بلوچستان کے علاقے بسیمہ میں بجلی لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجاً سی پیک روڈ کو بند کردیا گیا، روڈ بندش سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔

احتجاج آل پارٹیز، زمینداروں اور انجمن تاجران کی مشترکہ کال پر کی جارہی ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ بسیمہ کو چوبیس گھنٹوں میں چھ گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے لیکن اس میں بھی وولٹیج کی کمی ہوتی ہے جس کے باعث گھریلوں صارفین سمیت زمینداروں کو نقصانات اٹھانا پڑرہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ سے ملاقات کی گئی جہاں مسائل کے حل کے حوالے سے طریقہ کار بھی طے پایا گیا لیکن انتظامیہ مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدگی نہیں دکھا رہی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آسکی ہے۔

دریں اثناء بلوچستان کے ضلع کوہلو کے علاقے نیو کلی کے شہری گذشتہ رات لوڈشیڈنگ سے تنگ آکر سڑکوں پر نکل آئیں۔ شرکاء نے گرینڈ سٹیشن کے سامنے دھرنا دے کر انتظامیہ، ڈپٹی کمشنر اور ایکسین واپڈا کے خلاف نعرے بازی کی۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ پیچھے کئی عرصے سے نیو کلی کے عوام بجلی سے مکمل محروم ہیں جس کے باعث علاقہ تاریکیوں میں ڈوب چکا ہے اور قلت آب شدت اختیار کرگئی ہے۔ اس سے قابل زراعت کا شعبہ مکمل تباہ ہوچکا ہے۔

شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ کوہلو انتظامیہ، ایکسین واپڈا کے نااہلیاں اس حد تک بڑھ گئے ہیں کہ ہم گہری رات میں احتجاج کرنے پر مجبور ہیں، شہریوں نے ایکسین واپڈا کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ بعدازاں مظاہرین اور انتظامیہ میں مذاکرات کامیاب ہوگئے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر انہیں 24 گھنٹوں کے اندر بجلی فراہم نہیں کی گئی تو پھر سے سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

خیال رہے کہ نیو کلی سمیت کوہلو کے مختلف علاقے جن میں تمبو، گرسنی، لاسیذئی اور سٹی فیڈر میں لوڈشیڈنگ کی شکایت کی جارہی ہے۔