این ڈی پی نے ڈاکٹر عبدالحئی کو عہدے سے فارغ کرکے رکنیت معطل کردی

1188
File Photo

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ
مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر عبدالحی بلوچ نے پارٹی کی الیکشن کمیشن میں رجسٹریشن میں مرکز کو نظرانداز کیا اور بنا مرکز کو اعتماد میں لئیے ڈاکٹر صاحب نے ورکر کنویشن منعقد کی اسکے بعد اُسی ورکر کنویشن کو مرکزی کونسل سیشن کا نام دیا، ڈاکٹر صاحب نے جعلی کابینہ بنا کر از خود تشکیل دے کر الیکشن کمیشن میں جمع کروایا، اسکے علاوہ الیکشن کمیشن میں نیشنل پارٹی کے آئین کو کاپی پیسٹ کرکے بطور آئین این ڈی پی جمع کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ پچیس اکتوبر 2020 کو کوئٹہ میں ہونے والے ورکر کنویشن کو پارٹی مکمل طور پر مسترد کرتی ہے اور الیکشن کمیشن میں جمع آئین سے پارٹی مکمل لاتعلقی کا اعلان کرتی ہے کیونکہ جو آئین ڈاکٹر صاحب نے جمع کروایا ہے وہ این ڈی پی کا آئین نہیں،  ڈاکٹر صاحب نے بہت ہی غیر جمہوری اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پارٹی کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا،مرکزی آرگنائزرنگ کمیٹی نے کئی بار ڈاکٹر صاحب سے اس بات پر کھل کر بات کی مگر ڈاکٹر صاحب مکمل طور پر اپنی ہٹ دہرمی پر قائم رہے اور غیر جمہوری اور غیر آئینی کونسل سیشن کو پارٹی کے اوپر مسلط کرنے پر بہ ضد ہیں، اس نازک صورتحال کو دیکھتے ہوئے مرکزی آرگنائزرنگ کمیٹی نے ہنگامی مرکزی اجلاس طلب کیا اور ڈاکٹر صاحب کو شوکاز نوٹس جاری کیا اور جواب تحریری طور پر جمع کرنے کے لیئے 15 دن کے مہلت دی, 15 دن کے بعد ڈاکٹر صاحب نے اپنا جواب جمع نہیں کیا بلکہ مزید مرکز سے ایک مہینہ کی مہلت مانگی.ایک مہینے بعد مرکز نے ڈاکٹر صاحب سے ملاقات کی اور اُس ملاقات میں ڈاکٹر صاحب اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے۔

 بیان میں کہا گیا کہ ڈاکٹر صاحب کے غیر سیاسی رویے اور پارٹی ڈسپلن کی پامالی کو دیکھتے ہوئے مرکز شوز کاز نوٹس پر عمل کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالحی بلوچ کے مرکزی عہدے کو ختم کرتی ہے اور انکی بنیادی رکنیت کو تین مہینے کے لیئے معطل کرتی ہے. مزید یہ کہ مرکز الیکشن کمیشن کو اس بابت آگاہ کرئے گی اور این ڈی پی کے جعلی طور پر رجسٹریشن اور نیشنل پارٹی کے آئین کو بطور آئین این ڈی پی منسوخ کرنے کے لئے جلد رابطہ کرئے گی۔