دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والے اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ سے تین افراد جبری طور پر لاپتہ کردیئے گئے جبکہ کراچی سے پنجگور کا رہائشی نوجوان لاپتہ ہوگیا۔
کیچ سے جبری طور پر گمشدگی کا شکار ہونے والے افراد کی شناخت ناصر ولد واحد بخش بلور، اسد ولد اللہ بخش بلور، حسین ولد نصیر بلور سے ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق تینوں افراد کو پاکستانی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران کیچ کے علاقے کولواہ سے گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کردیا ہے۔
بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے گچک کے رہائشی نوجوان طالب علم سراج بلوچ کو مسلح افراد نے گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سراج آٹھویں کلاس کا طالب علم ہے اور تعلیم کے سلسلے میں کراچی میں رہائش پذیر تھا۔
یاد رہے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے، لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے ایک تعداد کے مطابق بلوچستان سے 40 ہزار سے زائد جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں۔
تنظیم کے مطابق جبری گمشدگیوں میں پاکستانی سیکورٹی فورسز اور خفیہ ادارے ملوث ہیں اور کئی لاپتہ افراد کے لاشیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے کراچی پریس کلب کے سامنے طویل بھوک ہڑتالی کیمپ بھی جاری ہے جس کی قیادت وی بی ایم پی کے وائس چئرمین ماما قدیر بلوچ کررہے ہیں۔
کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کو آج 4231 دن مکمل ہوگئے۔ سیاسی و سماجی کارکن نور محدم بلوچ، دستگیر بلوچ، در محمد، سلطان بلوچ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کیا۔