کوئٹہ میں پاکستانی فوج کی منعقد کردہ کشمیر ریلی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

385

بلوچ لبریشن آرمی کے  ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے کوئٹہ میں پاکستانی فوج کے سرپرستی میں منعقد کیئے گئے نام نہاد کشمیر ریلی پر حملہ کرکے دو ریاستی کارندے ہلاک اور چار زخمی کردیئے۔ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے۔

 ترجمان نے کہا بی ایل اے کے سرمچاروں نے دھماکے کے نقصان سے عام راہگیروں کو محفوظ رکھنے کیلئے مختلف حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے اس نام نہاد کشمیر ریلی کے مرکزی ٹرک پر جدید مقناطیسی بم نصب کی تھی۔ سرمچاروں نے ریلی کو اس وقت نشانہ بنایا، جب وہ انسکمب روڈ سے نکالی جارہی تھی۔ حملے کے نتیجے میں ریلی میں شامل دو افراد ہلاک ہوئے جن میں ایک بندوق بردار شامل تھا جبکہ چار افراد زخمی ہوئے، تمام ہلاک و زخمی افراد پاکستانی فوج کے نکالے گئے ریلی میں شریک تھے۔

 ترجمان نے کہا پاکستانی فوج اپنی پوری قوت کا استعمال کرکے اپنے مقامی کارندوں کی مدد سے بلوچستان میں ایسی نام نہاد ریلیاں منعقد کرکے عالمی سطح پر یہ تاثر دینے کی کوشش کررہا ہے کہ بلوچستان میں حالات مکمل طور پر فوج کے قابو میں ہیں اور بلوچ عوام پاکستان و پاکستانی فوج کے بیانیئے سے متفق ہیں۔ جبکہ زمینی حقائق اسکے بالکل برعکس ہیں، بلوچ و بلوچستان کا تعلق پاکستان سے محض قابض و مقبوضہ کا ہے۔ ہمارے مفادات، ہمارے دوست و دشمن اور ہمارے قومی بقا کے مسائل یکسر مختلف ہیں۔

 جیئند بلوچ پاکستانی فوج اور اسکے مقامی کارندے خوف و لالچ کا استعمال کرکے ایسی ریلیاں منعقد کررہے ہیں۔ ہم متعدد مواقع پر یہ واضح تنبیہہ جاری کرچکے ہیں کہ اگر کوئی بھی شخص اس طرز کے پاکستانی ریلیوں، جلسوں یا مجمعات میں شامل ہوگا جنکا مقصد بلوچ قومی تحریک آزادی اور بلوچ قومی بیانیئے کو نقصان دینا ہو، وہ شخص اپنے جان و مال کے نقصان کا ذمہ دار خود ہوگا۔ ہم مزید واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مستقبل میں ایسے بلوچ مخالف اجتماعات پر کی جانے والے حملوں کی شدت شدید تر رکھی جائیگی۔