کوئٹہ میں 18 فروری کو ہونے والے آئی ای ڈی دھماکے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کے مطابق مقدمہ ایس ایچ او خروٹ آباد بابر بلوچ کی مدعیت میں سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں قتل، اقدام قتل، دہشت گردی، ایکسپلوسیو ایکٹ سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز ہونے والے دھماکے میں ایف سی اہلکار ہلاک، جب کہ دو فورسز اہلکاروں سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے تحے۔ کوئٹہ کے علاقے مغربی بائی پاس پر دھماکا اس وقت ہوا جب ایگل فورس کے اہلکار موٹر سائیکلوں پر گشت کرتے ہوئے وہاں سے گزر رہے تھے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 4 سے 5 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔
واقعہ پر گورنر، وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ بلوچستان کی جانب سے بھی شدید مذمت کی گئی تھی، جب کہ حکام سے فوری رپورٹ طلب کی گئی تھی۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستانی فورسز پر ہونے والا یہ دوسرا حملہ تھا۔ قبل ازیں کوہلو کے علاقے کاہان میں مسلح افراد نے فرنٹیئر کور کے پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنانے کے بعد پوسٹ پر قبضہ کیا اور اسلحہ بارود بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔
کاہان حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بتایا کہ حملے میں فورسز کے سات اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے ہیں جبکہ حملے کے بعد پوسٹ کو نذر آتش کردیا گیا ہے۔