دو سال قبل کراچی سے گرفتاری بعد لاپتہ ہونے والے ثناءاللہ کے لواحقین کا لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے لگائی گئی وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ آمد، لواحقین نے ثناء اللہ کی بازیابی کی اپیل کی ہے۔
لاپتہ ثناء اللہ کے ہمشیرہ رشیدہ بلوچ نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا میرے بھائی کو 19 نومبر 2017 کو کراچی کے علاقے گلبائی ماڑی پور روڈ سے گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا گیا جس کے بعد ہمیں اس کے بارے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی۔
ان کے مطابق میرا بھائی مزدور تھا اور مزدوری کے غرض سے گھر سے نکلا تھا، ثناء اللہ چھ بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے اور گھر کا کمانے والا تھا۔
لاپتہ نوجوان ثناءاللہ کے ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ میرا بھائی کسی بھی تنظیمی سرگرمی میں ملوث نہیں رہا اگر ثناء اللہ پر کوئی بھی کیس ہے تو اسے عدالتوں میں لاکر انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں۔
لواحقین نے انسانی حقوق کے تنظیموں و قانونی اداروں سے ثناءاللہ کے گمشدگی کے بارے تحقیق کرنے اور انصاف فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔