سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے احتجاج کو 4213 دن مکمل ہوگئے۔ لیاری سے سیاسی و سماجی کارکنا ابوبکر بلوچ، نظیر بلوچ اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان لاپتہ بلوچوں کے لواحقین کی دلیرانہ جدوجہد اور ثابت قدمی سے خوفزدہ ہے۔ انہیں ڈر ہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کی طرف سے اقوام متحدہ سمیت عدالت انصاف اور انسانی حقوق کے عالمی ادارون اور فورمز پر پاکستان مظالم سے آگاہی پر حکومت کے جھوٹ کا بانڈہ پھوٹ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچ لاپتہ افراد کا مسئلہ ایک حل طلب مسئلے کی شکل میں بین الاقوامی سطح پر جس تیزی سے توجہ اور پذیرائی حاصل کررہا ہے اور عالمی و علاقائی سطح پر ناقابل نظر انداز حیثیت میں سامنے آرہا ہے اسے وی بی ایم پی لاپتہ بلوچوں کی جانب سے اٹھائی جانے والی آواز مزید مضبوطی اور وسعت بخشے گی۔