کراچی: بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج جاری

92

سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4234 دن مکمل ہوگئے۔ سندھ ساگر پارٹی کے رہنماء حافظ سکندر، گل شیر اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ قبضہ گیر محکوموں کے پرامن جدوجہد کو کچلنے کیلئے بہیمانہ مظالم کی انتہاء کر دیتا ہے، بلوچوں کو اغواء کرکے زندانوں میں انسانیت سوز سزائیں دینا شہید کرکے ویرانوں میں پھینکنا اور ریاستی فوج کے متوازی ڈیتھ اسکواڈز کے ذریعے بلوچوں کے قتل عام اور اپنے باجگزاروں کے ذریعے پرامن جدوجہد کرنے والوں کے خلاف پروپیگنڈہ کرنا ہر قبضہ گیر کی ترجیح رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پرامن جدوجہد اپنی کامیابی کے قریب ہوتی ہے تو قابض اپنی قبضہ گیریت کو برقرار رکھنے اور پرامن جدوجہد میں انتشار پھیلانے کیلئے پروپیگنڈے کا لامتناہی سلسلہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی قوم کیلئے اس کی تاریخ اور اس تاریخ کو بنانے والوں کی اہمیت قومی وقار اور قوم کی پہچان سے کم نہیں ہوتی، اسی لیے زندہ قومیں اپنے شہیدوں اور دیگر جدوجہد کو جو قابض کے زیر تسلط ہوتی ہے، ہمیشہ یاد کرتے ہیں اور ساتھ ان کو احترام اور عقیدت کا درجہ دیتے ہیں۔