بلوچستان کے ضلع پنجگور میں پاکستانی فورسز نے جلاوطن بلوچ سیاسی کارکنوں کے گھروں پر چھاپہ مارا اور ان کے والد کو فورسز اہلکاروں نے حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے۔
بعد ازاں اہل محلہ کے احتجاج اور گرفتار شدگان میں سے ایک عمر رسیدہ شخص کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں دوبارہ کیمپ پیش ہونے کا کہہ کر چھوڑ دیا گیا۔
جمعرات کی شام پاکستانی فوورسز کے اہلکاروں نے جائین پروم میں واقع بلوچ نیشنل موومنٹ کے جلاوطن ممبران عالم عرف کہور اور عمران حکیم کے گھروں پر چھاپہ مارا اور ان کے والد حاجی صالح محمد ولد جمال اور حاجی عبدالحکیم ولد جمال کو گرفتار کرکے قریبی اسکول میں قائم چیک پوسٹ لے گئے۔
ذرائع کے مطابق ان سے مذکورہ بیٹوں کے بارے میں تفتیش کی گئی اور ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا۔ ماورائے قانون گرفتاریوں کے خلاف اہل محلہ نے احتجاج کیا۔ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد چوکی پہنچی اور دونوں عمرہ رسیدہ افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
دوران تفشیش عالم کے والد حاجی صالح محمد کا بلڈ پریشر بڑھنے سے طبیعت خراب ہوگئی جس پر انہیں رہا کیا گیا اس کے دو گھنٹے بعد عمران حکیم کے والد حاجی عبدالحکیم کو بھی اس شرط پر چھوڑ دیا گیا کہ دونوں آج علاقے میں ایف سی کے مرکزی کیمپ میں پیش ہوں گے۔
عالم عرف کہور اور عمران حکیم دونوں بلوچ نیشنل موومنٹ پروم ہنکین کے ممبر ہیں جو سیاسی کارکنان کے خلاف ریاستی کریک ڈاؤن ، ماورائے عدالت گرفتاری اور جبری گمشدگی کے واقعات کے بعد جلاوطنی پر مجبور ہوئے اور اس وقت نیدرلینڈ میں مہاجرت کی زندگی گزار رہے ہیں۔