ایرانی انٹیلی جنس اداروں کا پاکستانی کے زیر انتظام بلوچستان کے سرحدی علاقے میں آپریشن، دو سال قبل اغواء ہونے والے دو ایرانی سرحدی محافظوں کو بازیاب کرالیا گیا۔
دوسری جانب معروف ایرانی خبررساں اداروں کے مطابق گذشتہ روز ایرانی انٹیلی جنس اداروں نے جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں خفیہ کارروائی کے دوران سنی کالعدم تنظیم جیش العدل کے قبضے سے اپنے دو سرحدی محافظوں کو بازیاب کروالیا ہے تاہم اس حوالے سے حکومتی یا فوجی سطح پر کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔
خبررساں اداروں کے مطابق 2018 میں ایرانی بارڈر فورس کے گیارہ اور بیسج فورس کے ایک اہلکار کو سرحدی علاقے میر جاواہ کے قریب سے اغواء کیا گیا تھا بعدازاں نو اہلکاروں کو نومبر 2018 اور مارچ 2019 میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے تعاون سے بازیاب کروالیا گیا تھا جس کے بعد گذشتہ روز مزید دو اہلکاروں عباس عابدی اور مجید ناروئی کو بازیاب کروایا گیا جبکہ ایک اہلکار تاحال مبینہ طور پر جیش العدل کے قبضے میں ہے۔
اس حوالے سے آزاد ذرائع کے مطابق ایران کی زاہدان اور اردبیل جیلوں میں قید کالعدم تنظیم جیش العدل کے چار ارکان جن میں عبدالرحمان سنگانی، ابوبکر رستمی، شیر احمد شیرانی اور محمد صابر ملک رئیسی کو ایرانی سرحدی محافظوں کی رہائی کے بدلے رہا کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قیدیوں و محافظوں کا تبادلہ بلوچستان کے سرحدی علاقے ماشکیل میں ہوا جبکہ رہا ہونے والے جیش العدل کے چار میں سے تین قیدیوں کو سزائے موت اور عمر قید کی سزائیں سنائی گئیں تھیں۔