مشکے لائبیری کے قیام و تعلیمی مسائل حل کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل

260

مشکے پبلک لائبریری کا جنرل باڈی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں مقامی نوجوان طلباء نے تعلیم کے فروغ کے ساتھ لائبریری کے مسائل زیرِ بحث لائیں اور آئندہ کا لائحہ عمل میں نئے کابینہ کا انتخاب کیا گیا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان نے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر مشکے پبلک لائبریری کو فعال کرنے اور علاقے میں دوسرے تعلیمی مسائل کو حل کرنے کے لیے مسلسل جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔

طلباء کا کہنا تھا کہ آواران حکمرانوں کی جانب سے سب سے زیادہ نظر انداز کی جانے والی اضلاع میں شمار ہوتا ہے مشکے میں صحت سے لیکر تعلیم تک کوئی بھی نظام مستحکم نہیں بلکہ ہر چیز اللّٰہ کے آسرے پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا مشکے وہ علاقہ ہے جہاں ڈاکٹروں سے لیکر نامور لوگوں کا جنم ہوا ہے جنہوں نے تعلیمی میدان میں بلوچستان بھر میں رول ماڈلز کا کردار ادا کیا ہے مشکے سے تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان آج ہر جگہ نمائندگی کرتے دکھائی دیتے ہیں لیکن ان سب کے باوجود مشکے کو نظر انداز کرنا بدنیتی ہے اس سے پورے علاقے میں نا امیدی کی فضا قائم ہے تعلیم کے میدان میں بھی مشکے حکمرانوں کی جانب سے نظر انداز کرنے کا بھرپور سامنا کررہا ہے۔

مشکے میں مقامی طلباء و نوجوانوں نے اپنی مدد آپ کے تحت لائبریری قائم کی ہے۔ طلباء کا کہنا تھا کہ لائبیری کے قیام سے مقامی افراد میں کتاب کلچر کو فروغ دینے میں آسانی ہوگی۔

اجلاس میں کہا گیا کہ کمیٹی مستقبل میں علاقے کے تعلیمی اداروں اور لائبریری میں علمی و ادبی ماحول کو پروان چڑھانے کے لیے تسلسل کے ساتھ مختلف پروگراموں کا انعقاد کرے گی اور طالب علموں میں کتب بینی کے فروغ کے لیے جدو جہد کرے گی۔

اجلاس آئندہ کا لائحہ عمل کے ایجنڈے میں کابینہ کا انتخاب ہوا جس میں سلطان فرید بلوچ پریزیڈنٹ، فہد بلوچ وائس پریزیڈنٹ، عبید بلوچ جنرل سیکرٹری، دانش خیر بلوچ فائنانس سیکرٹری، الطاف بلوچ اکیڈمک سیکرٹری، شیر خان بلوچ انفارمیشن سیکرٹری اور پرویز نور شہاب شبیر سینئر ایڈوائزر منتخب ہوئے۔ کابینہ نے اعادہ کیا کہ علاقے میں لائبریری کو فعال بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے سر انجام دینے کے لیے جدوجہد کی جائے گی۔