بلوچستان کے ضلع خاران، ہرنائی اور آواران میں پاکستانی فورسز کی جانب سے فوجی آپریشن کی جارہی ہے۔ دو افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق خاران شہر کے مختلف علاقوں سمیت کُلان میں فوجی آپریشن کی جارہی ہے۔ کُلان میں گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں جبکہ آمد و رفت کے راستوں پر ناکہ بندی کرکے چیکنگ بھی جاری ہے۔
کُلان سے فورسز نے دو افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جن کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے۔
دریں اثناء ہرنائی کے پہاڑی سلسلوں میں فوجی آپریشن کی جارہی ہے۔ زاوی اور گردنواح کے علاقوں میں ہیلی کاپٹروں کی گشت جاری ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق زاوی اور گردونواح کو جانے والے راستوں کو آمد و رفت کیلئے بند کردیا گیا تاہم حکام کی جانب سے آپریشن کے متعلق کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہے۔
خیال رہے گذشتہ دنوں بھی ہرنائی اور بولان کے مختلف علاقوں میں فورسز کی جانب سے کئی گھنٹوں تک مارٹر گولے فائر کیے گئے تھیں۔
ضلع آواران سے آمدہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی زمینی فوج نے دراسکی، والی، تیرتیج، گواش کو مکمل محاصرے میں لیا ہوا ہے اور آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔
فورسز کی متعدد گاڑیوں کے قافلے پہاڑی علاقوں میں داخل ہوچکے ہیں جبکہ پیدل فوج کی بڑی تعداد اس آپریشن میں شامل ہے۔
حکام نے تاحال مذکورہ علاقوں میں فوجی آپریشن اور چھاپوں سے متعلق کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔