بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنی جاری کردہ بیان میں کراچی زون کے صدر الیاس بلوچ کی ناگہانی موت پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیاس بلوچ کی ناگہانی موت تنظیم کے لئے کسی سانحہ سے کم نہیں ہے اور تمام تنظیمی سرگرمیوں کو معطل کرتے ہوئے تنظیم تین روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیاس بلوچ تنظیمی پلیٹ فارم پر ایک مخلص سیاسی کارکن تھے جن کا نظریہ علم، ادب اور شعور تھا اور اس سوچ کو وہ بلوچستان کے کونے کونے تک پہنچانا چاہتے تھے جسکا واضح اظہار حالیہ مہینوں میں ہونے والے متعدد بک ڈونیشن کیمپ کے میڈیا بریفینگ میں انھوں نے برملا طور پر کیا.کراچی سمیت بلوچ اکثریت علاقے لیاری, ملیر اور ماڑی پور تک بساک کو فعال بنانے میں الیاس بلوچ نے ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سنگت الیاس بلوچ نے مختصر سیاسی دورانیے میں خداداد صلاحیتوں پر منواکر کراچی کے “زونل صدر” جیسے اہم ذمہ داریوں پر اہل قرار دیا۔ انھوں نے کراچی میں تنظیمی ممبر سازی سے لیکر ہر ذمہ داری کو نبھانے میں کوشاں عمل رہے۔ اُن کی ناگہانی موت تنظیم کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے جس کا ازالہ کسی صورت ممکن نہیں ہے۔
مرکزی ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں تنظیم کی جانب سے الیاس بلوچ کی ناگہانی موت پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سنگت الیاس بلوچ اب ہم میں جسمانی طور پر نہیں رہے مگر ان کی کاروان کو آگے بڑھانا ہر اک کارکن کی ذمہ داری ہے. انھوں نے تنظیمی پلیٹ فارم سے بلوچ سماج میں کتب بینی کے پروان اور شعور سے لیس نوجوان نسل کے تربیت کے لیے جدوجہد ہے. اُن کی جدوجہد اور مخلصی تمام اراکین کےلیے مشعل راہ ہیں.