بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کیے گئے مختصر بیان میں کاہان میں پاکستانی فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے شدید نوعیت کے حملے میں قابض پاکستانی فوج کے پوسٹ کو نشانہ بنایا، حملے میں دشمن فوج کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔
ضلع کوہلو کے علاقے کاہان میں گذشتہ شام پاکستان کے نیم فوجی دستہ فرنٹیئر کور کے 84 ونگ کی خان زمان پوسٹ کو مسلح افراد نے حملے میں نشانہ بنایا۔
حکام کے مطابق حملے میں چار اہلکار حوالدار اکبر، سپاہی کاشف، منور خان اور سپاہی حضرت بلال ہلاک جبکہ ایک اہلکار زخمی ہوا ہے۔
رواں سال پاکستانی فورسز پر ہونے والا یہ دوسرا شدید نوعیت کا حملہ ہے۔ اس سے قبل سبی میں فورسز کی گاڑی پر بم حملے میں چار اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ ضلع سبی کے علاقے سانگان کے پہاڑی علاقے میں پاکستانی فورسز کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب ایف سی سکاوٹس کے اہلکار روڈ کی کلئرینس کررہے تھے۔
تربت میں رواں سال پاکستانی فورسز کو دو دستی بم حملوں میں نشانہ بنایا گیا جن میں حکام نے دو اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔
گذشتہ سال کے اواخر میں بولان کے علاقے جھالاوان کور کے مقام ایک شدید نوعیت کے حملے بعد مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کے پوسٹ کو قبضے میں لیکر اسلحہ اور گولہ بارود کو قبضے میں لے لیا تھا جبکہ علاقے میں پہنچنے والے فورسز کی مزید نفری کی گاڑی کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ حملوں میں پاکستانی فورسز کے 9 اہلکار ہلاک اور کیپٹن سمیت 12 اہلکار زخمی ہوئے تھے
مذکورہ حملے کی ذمہ داری بھی بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔