بلوچستان: جبری طور پر لاپتہ چار افراد بازیاب

302

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان اور کراچی سے جبری طور پر گمشدگی کے شکار 4 افراد بازیاب ہوگئے

ضلع کیچ کے علاقے تربت کے رہائشی تین افراد شاکر ولد ولی محمد، اسد ولد عبداللہ، جمیل ولد حبیب اللہ آج بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے۔ ذرائع کے مطابق تینوں افراد گذشتہ سال مئی میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوگئے تھیں تاہم آج تینوں افراد تربت سے بازیاب ہوگئے۔

دوسری جانب اتوار کے روز کراچی سے مسلح افراد کے ہاتھوں گرفتاری بعد لاپتہ ہونے والے پنجگور گچک کا رہائشی سراج بلوچ گذشتہ روز بازیاب ہوگیا۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا تسلسل ایک دہائی کے زائد عرصے سے جاری ہے، لاپتہ افراد کے لواحقین گذشتہ کئی سالوں سے کوئٹہ اور کراچی پریس کلبوں کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے جانب سے قائم کیمپ میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں۔

بلوچستان میں سرگرم انسانی حقوق کی تنظیم بی ایچ ار سی کے مطابق بلوچستان میں انسانی حقوق کے خلاف ورزیاں و لوگوں کو لاپتہ کرنے کا معاملہ مزید سنگین ہوتا جارہا ہے لوگوں کو بازیاب کرنے کے ساتھ مزید افراد کو گرفتاریوں میں لاپتہ کردیا جاتا ہے۔

اقوام متحدہ کی ورکنگ گروپ برائے جبری یا غیر ارادی گمشدگی کے 123 ویں جائزہ اجلاس میں بلوچ ہیومن رائٹس کونسل بی ایچ آر سی نے شمولیت کی۔ اجلاس میں بی ایچ آر سی کے انفارمیشن سیکرٹری قمبر مالک بلوچ نے بلوچستان کی صورتحال اور بلوچستان میں ریاستِ پاکستان کی جانب سے بلوچوں کی جبری گمشدگی کے معاملہ پر ورکنگ گروپ کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

بی ایچ ار سی نے بلوچستان میں جبری گمشدگی و انسانی حقوق کے پامالیوں کو روکنے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے پاکستانی حکومت پر زور ڈالنے کی اپیل کی۔