پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان میڈیکل کمیشن کے باہر قبائلی اضلاع اور بلوچستان کے طلباء کا سکالرشپ کی نشستوں میں کمی پر احتجاج، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان اور قبائلی علاقوں کے سکالرشپ نشستوں میں کمی کے نوٹفیکیشن کو واپس لیا جائے۔
طلباء مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمارے سکالرشپ پر بلوچستان اور قبائلی علاقوں کے 265 مختص سیٹوں کو کم کرکے 29 کیا گیا ہے جو سراسر زیادتی اور بلوچستان کا مزید استحصال ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں طلباء کے سیٹوں میں کمی کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرینگے۔
پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سنیٹر عثمان کاکڑ نے طلباء سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے طلباء قیادت کے ہمراہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے وائس چانسلر سے ملاقات کرتے ہوئے طلباء کے مسائل سے انہیں آگاہ کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ صوبائی حکومت کا ہے۔
طلباء کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کہتی ہے کہ یہ معاملہ پاکستان میڈیکل کمیشن کا ہے، اس صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ان مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے اور ہمیں اندھیرے میں رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا ہمارا دھرنا جاری ہے اور جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوتا ہم یہاں پر بیٹھے ہوئے ہیں۔