اسلام آباد کے ڈی چوک پر کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کو تعینات کردیا۔ ڈی چوک پر ایچ آر سی پی وفد نے بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کے دھرنے میں شرکت کی اور وزیر اعظم سے لواحقین سے ملاقات کی اپیل کی گئی۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے ایک وفد نے بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے اسلام آباد کے ڈی چوک میں جاری لواحقین کی دھرنے میں اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ہمیں پریشانی لاحق ہے کہ حکومت طاقت کے زور پر لواحقین کو ہٹانے کے لیے مختلف حربے استعمال کررہی ہے۔
ایچ آر سی پی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لواحقین کو خدشہ ہے کہ حکومت انہیں ہٹانے کے لئے طاقت کا سہارا لے سکتی ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے کیمپ کا دورہ کرنے اور لاپتہ کے معاملات کی سنجیدگی سے حل کرنے کی اپیل کی ہے۔
On having visited the protestors’ camp for #missingpersons in Islamabad, HRCP is greatly concerned to learn that the state appears to be using indirect means to stifle the protest, including by detaining on flimsy grounds, people who have visited the camp. 1/2 pic.twitter.com/01pmYzvxW5
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) February 19, 2021
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے لاپتہ افراد کی معاملے کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی اور اسے اپنے وعدوں پر قائم رہنا چاہیے۔
دریں اثناء اسلام آباد کے ڈی چوک میں جاری لواحقین کے دھرنے کے مقام سے آمدہ اطلاعات کے مطابق اس وقت سی ٹی ڈی لیڈیز اہلکاروں کی بڑی تعداد کو تعینات کیا گیا ہے۔
لواحقین کو خدشہ ہے کہ حکومت طاقت کے زور پر انہیں منتشر کرنا چاہتی ہے۔