وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاج کا مقصد ایوانوں تک اپنی آواز پہنچانا ہے کیونکہ ان ایوانوں میں بیٹھے افراد کو کوئٹہ سے لاپتہ افراد کے لواحقین کی آہ و بکا سنائی نہیں دیتی ہے۔
ماما قدیر بلوچ کا کہنا ہے کہ کراچی پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاج جاری ہے جبکہ ہماری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے گذشتہ روز سے احتجاجی کیمپ قائم کرچکے ہیں جس میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو شرکت کرکے اظہار یکجہتی کرنی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماء محسن داوڑ، نیشنل پارٹی رہنماء اکرم دشتی اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان کاکڑ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے کیمپ جاکر لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
انہوں نے کہا کہ محسن داوڑ کو کوئٹہ میں لاپتہ افراد کے کیمپ آمد سے روکا گیا لیکن وہ اپنے وعدے پر قائم رہتے ہوئے گذشتہ روز اسلام آباد میں لواحقین کے پاس پہنچ گئے۔
ماما قدیر نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کے تنظمیوں، سماجی تنظمیوں سمیت عالمی میڈیا کے نمائندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار سمیت ان کی آواز کو دنیا تک پہنچانے میں کردار ادا کریں۔