بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف عوام نے احتجاجاً شاہراہ بند کردی۔
تفصیلات کے مطابق شنکانی در گوادر کے مکینوں نے مکران کوسٹل ہائی وے پر رکاوٹیں کھڑی کرکے شاہراہ کو بند کردیا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق گذشتہ کئی روز سے علاقے میں بجلی منقطع کرکے لوگوں کو اذیت میں مبتلا رکھا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ علاقے کے ٹرانسفارمر پر لگے کنکشنز میں سے صرف ایک صارف بل جمع نہیں کر رہا جبکہ باقی تمام لوگ باقاعدگی سے اپنا بل جمع کر رہے ہیں۔ ایک نادہندہ کی وجہ سے تمام علاقے کی بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔
بجلی کے بحالی تک علاقہ مکینوں نے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز گوادر سے تعلق رکھنے والے بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر کہدہ بابر نے سنیٹ اجلاس میں گوادر میں بجلی لوڈشیڈنگ پر اعلیٰ حکام سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے مرکزی شہر میں بجلی کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔
خیال رہے کہ گوادر سی پیک منصوبے کا مرکز ہے جو بنیادی طور پر خنجراب کے راستے چین کو گوادر کی بندرگاہ سے ملانے کا منصوبہ ہے۔ اس معاہدے پر 2015 میں دستخط ہوئے اور اس وقت معلوم ہوا کہ اس منصوبے میں سڑکیں، ریلوے لائن، بجلی کے منصوبوں کے علاوہ متعدد ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔
گوادر کے مقامی لوگوں کے مطابق سی پیک منصوبے ہمیں صرف ایک باڑ ملا ہے اور باقی ترقیاتی منصوبوں پر کام پنچاب میں ہورہے ہیں۔
بلوچ قوم پرست حلقوں نے ان منصوبوں پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور اسے ترقی کے نام پر استحصال قرار دیا ہے۔