بلوچ طلباء رہنماء کریمہ بلوچ کی میت بلوچستان کے حدود میں پہنچ گئی ہے۔ لواحقین نے تصدیق کی ہے کہ فورسز اور دیگر حکام کے حصار میں کریمہ بلوچ کی میت ان کے لواحقین کے ہمراہ بلوچستان کے حدود میں داخل ہوچکی ہے۔
کریمہ بلوچ کی میت گذشتہ رات کینیڈا سے کراچی پہنچا دی گئی تھی تاہم انتظامیہ کی جانب سے ان کی لاش بلوچ سیاسی اور سماجی رہنماوں کے حوالے نہیں کیا گیا اور میت کو کریمہ بلوچ کی بہن اور خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ کراچی کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے بلوچستان کے حدود میں پہنچایا گیا۔
بلوچ سیاسی و سماجی حلقوں کے مطابق کریمہ بلوچ کے میت سے ریاست خوف محسوس کررہی ہے جس کے باعث طے شدہ پروگرام کے تحت ان کی نماز جنازہ کراچی میں پڑھنے نہیں دی گئی تاہم مذکورہ حلقوں کی جانب سے کراچی میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔
دریں اثناء آمدہ اطلاعات کے مطابق ضلع کیچ میں موبائل سروس معطل ہے۔ ذرائع کے مطابق موبائل سروس آج صبح سے معطل ہیں جس کے باعث کاروباری افراد سمیت عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
حکام نے موبائل سروس معطل ہونے کے حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے تاہم بعض حلقوں کے مطابق کریمہ بلوچ کی میت منتقلی اور تدفین کے اجتماع کے باعث سروس کو بند کردیا گیا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تربت میں کریمہ بلوچ کے جسد خاکی کا استقبال کیا جائے گا۔