بلوچ نیشنل موومنٹ کے رہنماء اور کریمہ بلوچ کے شوہر حمل حیدر بلوچ نے کہا ہے کہ کریمہ بلوچ کمزور عورت نہیں تھی وہ بہادر اور ہر مشکل کا مقابلہ کرنے والوں میں سے تھی۔ پولیس کو اسی وقت کہا کہ کریمہ بلوچ قتل کی تمام پہلوؤں پر تحقیقات کیا جائے یہ صرف فیملی کا نہیں بلکہ پورے بلوچ قوم کا مطالبہ ہے۔
انہوں نے یہ باتیں ریڈیو زرمبش بلوچی پر ایک لائیو پریس کانفرنس کے دوران کیں، اس پریس کانفرنس میں انہوں نے آنلائن شرکاء کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔
انہوں نے کہا کہ تفتیشی اداروں سے ہمارا مکمل تعاون ہے وہ باریک بینی سے کیس کا جائزہ لیں اگر وہ تحقیقات میں ناکام ہوئے تو ہمارے پاس عدالت جانے کا آپشن بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے بچ جانے والی دنیا مغرب ہے جہاں ہم آکر اپنے اوپر مظالم کی داستان بیان کرتے ہیں اگر پاکستان یا کوئی دوسرا ملک پروفیشنل طریقے سے اپنے مخالفین کو مارتے ہیں تو دنیا کے لیے قابل تشویش بات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہیومن رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر انسانی حقوق کے اداروں نے کینیڈین حکومت سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ کیس کی صاف و شفاف طریقے سے تحقیقات کی جائے اگر اس کے باوجود کینیڈین حکومت نے صاف شفاف تحقیقات نہیں کی تو ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور کینیڈا کے اچھے تعلقات ہیں۔
حمل حیدر بلوچ نے کہا کہ پاکستان ایک غیر ذمہ دار ریاست ہے وہ کچھ بھی کرسکتا ہے، افغانستان میں اسکا کردار دنیا کے سامنے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا ہے کہ کریمہ بلوچ کی قتل پر بلوچستان میں عوامی رد عمل کو دبانے کے لیے مچھ میں ہزارہ برداری کا واقعہ کیا گیا ہے۔