کراچی: وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاج جاری

112

سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4197 دن مکمل ہوگئے۔ سندھ بار کونسل کے وکلاء برادری اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر کا کہنا تھا کہ شہادت اب محبت کا درس ہے، زندگی کے سفر کا کچھ پتہ نہیں مگر ایک حقیقت سورج کو چھو رہی ہے کہ قربانی کے اشکال اپنی معنی کبھی کھوتے اس لیے ہیں کہ ان کا حصول ایک جز سے خالی ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں آگ و خون کے منظر کو گہرا بنانے والی ریاستی طاقت آئے روز نت نئے انسانی المیوں اور جبر و استبداد کے بہیمانہ مظاہر سامنے لارہی ہے۔ وہ تمام علاقے جہاں بلوچ قومی پرامن جدوجہد کی گہری اور وسیع سماجی بنیادیں ہیں مقتدرہ ریاستی قوتوں کی بلوچستان بھر میں مسلح جارحانہ کاروائیوں اور مختلف سازشوں کا سب سے زیادہ نشانہ بنائے جارہے ہیں۔

ماما قدیر کا کہنا تھا کہ حکمرانی زمینی حقائق کو ذہنی اختراع قرار دیکر بلوچستان میں جاری فورسز کے آپریشن سے مکمل انکاری ہیں لیکن فوجی کاروائیوں سے انکار کے دعووں کی ایک اور نفی گذشتہ مہینے بولان کے مختلف علاقوں میں وسیع آپریشن نے کی۔