معروف بلوچ خاتون رہنماء اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے سابقہ چیئرپرسن کریمہ بلوچ کی یاد میں سندھ کے دارالحکومت کراچی میں شمعیں روشن کیے گئے اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
آج بدھ کی شام لوگوں کی بڑی تعداد نے کراچی پریس کلب کے سامنے جمع ہوکر شعیں روشن کی، کریمہ بلوچ کی یاد میں شمع روشن کیے گئے پروگرام میں خواتین، بچوں اور طلباء طالبات نے شرکت کی۔
اس موقع پر شرکاء نے کہا کہ کریمہ بلوچ کی جدوجہد، قربانیاں بلوچ قوم کے دلوں میں انمٹ نشان کی طرح رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کریمہ بلوچستان کی بہادر بیٹی صدیوں تک یاد رکھی جائے گی ان کی لازول قربانیوں سے آج بلوچستان میں قومی بیداری کی جو لہر اٹھی ہے یہ کریمہ کی زندہ ہونے اور دشمن کی موت کی نشانی ہے۔
پروگرام کے شرکاء نے ہاتھوں میں کریمہ بلوچ کی تصویریں اٹھا رکھی تھی جن پر کریمہ بلوچ کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
خیال رہے کہ کریمہ بلوچ معروف بلوچ خاتون رہنماء اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے سابقہ چیئرپرسن تھی اور وہ گذشتہ سال 20 دسمبر کو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو سے پراسرار طور پر لاپتہ ہوئی تھی اور اگلے روز ان کی لاش ایک جھیل سے ملی تھی۔
کریمہ بلوچ کی مبینہ قتل کے خلاف بلوچستان، پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاج ہوئے اور بلوچ قوم پرست حلقوں کی جانب سے ریاست پاکستان پر ان کے منصوبہ بندی کے تحت قتل کا الزام لگایا جارہا ہے۔
تاہم کریمہ بلوچ کی لاش ابتک کینیڈا پولیس کے تحویل میں ہے اور بلوچستان کی قوم پرست جماعتیں کینیڈا حکومت سے صاف شفاف تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں۔