کراچی سے انسانی حقوق کا کارکن لاپتہ

177

کراچی سے انسانی حقوق کے کارکن و لاپتہ افراد کے لئے آواز اٹھانے والے کامریڈ ساگر مکیش کو مسلح افراد نے اغواء کرلیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایکٹویسٹ ساگر مکیش کراچی میں گارمنٹس کا کام کرتے تھےاور گزشتہ رات مسلح افراد نے انہیں اغواء کرلیا۔

ساگر مکیش کے ساتھی ایکٹویسٹ نے ساگر کی جبری گمشدگی کا الزام سیکیورٹی اداروں پر عائد کی ہے، انکے ساتھیوں کے مطابق ساگر مکیش انسانی حقوق کے کارکن تھے اور لاپتہ افراد کے لئے آواز اٹھاتے تھے۔

ساگر مکیش کراچی میں پی ٹی ایم کے مظاہروں میں شریک ہونے کے ساتھ سیاسی و طلباء مسائل پر مظاہروں میں شریک رہتے تھے۔ وہ ایک بار قبل بھی گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں۔

بلوچستان کے طرح کراچی و اندرون سندھ میں جبری گمشدگی کے کئی واقعات اس سے قبل بھی پیش آئیں ہیں جبکہ سندھ سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سندھ سباء کا بھوک ہڑتالی کیمپ حیدرآباد میں جاری ہے۔

سندھی لاپتہ افراد کی لواحقین کی تنظیم وائس اف سندھی مسنگ پرسنز و سندھ قوم پرست جماعتیں سندھ سے جبری گمشدگیوں میں سیکورٹی فورسز و خفیہ اداروں کو ملوث قرارار دیتے ہیں۔

وائس آف سندھی مسنگ پرسنز کے کنوینر سورٹھ لوہار کے مطابق سیکورٹی فورسز سندھی قوم پرست و انسانی حقوق کے کارکنان کو اغواء کرکے لاپتہ کررہے ہیں۔ انکا کہنا ہیکہ کچھ لاپتہ افراد کو جھوٹے الزامات پھنسا کر انکی گرفتاری ظاہر کی جارہی ہے۔

سورٹھ لوہار کے مطابق چند روز قبل سی ٹی ڈی کراچی نے پانچ ماہ سے لاپتہ منصور جونیجو کی کراچی سے گرفتاری ظاہر کی تھی۔