کراچی: بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج کو 4181 دن مکمل

162

سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کیجانب سے احتجاج جاری ہے، احتجاج کو مجموعی طور پر 4181 دن مکمل ہوگئے۔ سندھ ملاح فورم کراچی ڈویژن کے صدر ماجد سکندر اور کابینہ نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ کئی ہزار بلوچ فرزندوں کو پاکستانی خفیہ اداروں نے لاپتہ کیا ہے، ایسے لوگوں کی گرفتاری اور شہادت سے ہمیں نقصان ضرور ہوا ہے لیکن پرامن جدوجہد قومی تحریک ہمیشہ بہتے دریا کی مانند ہوتی ہے وہ اپنا راستہ خود بناتی اور اپنا لیڈر خود پیدا کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرامن جدوجہد میں عظیم قربانیوں، بلوچ فرزندوں کی روزانہ کی بنیاد پر شہادتوں سے آج عوام میں ابھرتی جدوجہد کے جذبہ سے بے لوث محبت تنظیم سے استوار رشتوں کی بدولت آج ہماری پرامن جدوجہد تیزی سے منزل کی جانب گامزن ہے۔

ماما قدیر کا کہنا تھا کہ بلوچ فرزندوں کے لاپتہ کرنے سے ریاست کبھی اپنی مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کرسکتی ہے، ریاست غلطی پر ہے اس نے بلوچوں کو غائب نہیں بلکہ پوری دنیا میں بلوچوں کی کردار اور شخصیت کو نمایاں کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں اگر ہم قابض قوتوں کا جائزہ لیں تو قابضین کی تاریخ یہی کہتی ہے کہ قابض قوتیں ہمیشہ مظلوم اور محکوم قوموں کے سربراہ اور نمایاں شخصیات کو نشانہ بناتے ہیں تاکہ ان میں توانا آواز اور سیاسی ادراک رکھنے والے افراد باقی نہ رہیں۔