سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے کابل میں ایک حملے میں دو خواتین ججوں کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا۔
پولیس ترجمان فردوس فرامرز نے ایک بیان میں کہا کہ واقعہ اتوار کی صبح 8:30 بجے کے قریب کابل کے قلعہ فتح اللہ علاقے میں پیش آیا۔
ترجمان نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے خواتین ججوں پر فائرنگ کی جس سے دو ججز ہلاک اور ایک زخمی ہوگئی۔ انہوں نے واقعے کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
افغان نیشنل ریڈیو اور ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ اس واقعے میں دو خواتین جج ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوگئیں۔ لیکن دیگر افغان میڈیا نے سیکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حملے میں ہلاک ہونے والی ایک خاتون جج تھی اور دوسری وزارت انصاف کی ملازمہ تھی۔
میڈیا نے بتایا کہ فائرنگ ایک کار پر ہوئی اور زخمی ہونے والے دو افراد میں ڈرائیور بھی شامل ہے۔
افغانستان کے اندر حالیہ حملوں اور بم دھماکوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ طالبان اور افغان حکومت کا ایک وفد قطر میں بین القوامی امن مذاکرات کے لئے بیٹھا ہے۔
افغانستان میں سرکاری عہدیداروں، سکیورٹی فورسز اور اہم تنصیبات پر ہونے والے متعدد حالیہ حملوں کا الزام طالبان اور داعش پر عائد کیا گیا ہے۔
مذکورہ حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔