پشاور سے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس نے یہ گرفتاریاں اس وقت کیں جب پی ٹی ایم کے کارکن ڈاکٹر سید عالم کی رہائی کے لئے احتجاج کر رہے تھے۔
احتجاج کی قیادت کرنے والی پی ٹی ایم کے ممتاز رہنماء ثنا اعجاز کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی ایم کی جانب سے زیر حراست رہنماء ڈاکٹر سید عالم محسود کی رہائی کے لئے آج پشاور میں احتجاج کی جارہی تھی۔ ڈاکٹر محسود کو گذشتہ ہفتے پولیس نے “صوبے کا امن خراب کرنے” کے الزام میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔
پشاور پولیس نے پی ٹی ایم کے کم از کم 50 ارکان کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں پی ٹی ایم کے ممتاز رہنماء ثنا اعجاز، ڈاکٹر مشتاق، آفتاب شنواری اور دیگر شامل ہیں۔ ڈاکٹر عالم کے بیٹے تیمور عالم محسود کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پی ٹی ایم کے مرکزی رہنماء عالم زیب خان محسود نے گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور میں آج پولیس نے درجنوں پی ٹی ایم ساتھیوں کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال میں پی ٹی ایم کے خلاف کریک ڈاؤن ہماری سیاسی مزاحمت کا ثبوت ہے۔
عالم زیب محسود نے کہا کہ اس بربریت کے ذریعے ہمارا راستہ نہیں روکا جاسکتا ہے۔
پی ٹی ایم پشتون حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والی ایک جماعت ہے جس کو پشتون نوجوانوں کی حمایت حاصل ہے۔ اس تنظیم کی سربراہی منظور پشتین کررہے ہے۔
پاکستانی فوج نے پی ٹی ایم پر افغانستان اور ہندوستان کی حمایت حاصل کرنے اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
پی ٹی ایم ان الزامات کو حکومتی پروپیگنڈہ قرار دیکر تردید کرتی ہے۔ تحریک کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی آئین میں شامل شہری حقوق کے لئے پرامن جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔ تنظیم کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ غداری کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے والوں کو اپنی عوام مخالف پالیسیوں پر غور کرنا چاہیے۔